عدالت عظمیٰ نے اٹارنی جنرل کوحکومت سے ہدایت لینے کی مہلت دے دی اور سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر، کمشنر، آئی جی اسلام آباد، وفاقی اور صوبائی ایڈوکیٹ جنرلز کوطلب کرلیا۔
عمران خان نے کہا کہ ہمیشہ آپ کی شکلوں کےساتھ لوٹا لکھا جائے گا، آپ کے بیٹے کی بیوی کہے گی تمہارا باپ لوٹا تھا، ایسے پیسے پر لعنت ہے،، نہ ہم کسی لوٹے کو خریدتے ہیں اور نہ معاف کرتے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ کے مطابق لوٹے ووٹ نہیں ڈال سکتے، شہباز شریف کے 169 ارکان ہیں جب کہ 25 اراکین کا ووٹ حمزہ شہباز کی حمایت سے ختم ہوجاتا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے کو الگ سے نہیں پڑھا جا سکتا، اس کی اصل روح ہے کہ سیاسی جماعت کے کسی رکن کو انحراف نہ کرنا پڑے، آرٹیکل 63 اے کا مقصد جماعتوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ ہے۔
آئین جمہوریت کو فروغ دیتا ہے، آئین سیاسی جماعت کومضبوطی بھی کرتا ہے، اکثرانحراف پرپارٹی سربراہ کاروائی نہیں کرتے، آرٹیکل 63اے کسی سیاسی جماعت کوسسٹم کوبچاتا ہے، جسٹس عمر عطاء بندیال
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بیرونی سازش سے مسلط شدہ امپورٹڈ حکومت کی دستور شکنی کی شدید مذمت کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے پنجاب میں آئین و قانون کی کھلی توہین کے فوری نوٹس کا مطالبہ کردیا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کرے گی، سپریم کورٹ کو25 منحرف اراکین سے کوئی غرض نہیں، چاہےتنقید ہو، ہم ہنس کرآئینی ذمہ داری پوری کرتے ہیں۔
عمران خان کو نااہل کرنے اور تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی سازش کی جارہی ہے، نیب زدہ شخص ملک کیلےا نقصان دہ ہے، شہباز شریف کیخلاف عدالت جائیں گے، شاہ محمود قریشی
تحریک انصاف کی جانب سے اسد عمر نے عدالت میں درخواست دائرکی، جس میں وفاق،الیکشن کمیشن،سیکرٹری الیکشن کمیشن، ادارہ شماریات،صوبائی چیف سیکرٹریز اور سیکرٹری کابینہ کو فریق بنایا گیا ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ 10 سے 15 ہزار لوگ جمع کرکے عدالتی فیصلے پرتنقید کریں تو ہم کیوں فیصلے دیں، ایسے فیصلوں کا احترام چاہتے ہیں، عدالت اپنا آئینی کام سر انجام دیتی ہے۔