ڈاکٹر یاسمین راشد نے گاڑی آگے بڑھانے کی کوشش کی تو اس دوران پولیس اہلکاروں کی جانب سے ان کی گاڑی پر شدید لاٹھی چارج کیا گیا جس سے ان کی گاڑی کی ونڈ اسکرین بھی ٹوٹ گئی۔
صدر دھماکے کے بعد 15 سالہ سویرا نامی لڑکی پرُ اسرار طور پر لا پتہ ہوگئی جس کی گمشدگی کا مقدمہ لڑکی کے بھائی کی مدعیت میں اغوا کی دفعات کے تحت پرڈی تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ریڈ زون میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی طرف سے دفعہ 144 نافذ العمل ہے،سیاسی جماعتوں اور شہریوں سے اپیل ہے کہ ریڈ زون میں احتجاج نہ کیا جائے۔
مارے جانے والے دہشت گردوں میں شاہ فہد ، نو الدین ، صابرین ، شیرمان اللہ اور محمد اقبال شامل ہیں جبکہ دیگر دہشت گرد رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاکر فرار ہوگئے، جن کی تلاش جاری ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ خاتون اپنی بیمار بیٹی کیلئے دوائی لینے گھر سے نکلی، چلڈرن ہسپتال کے قریب پہنچی تو نشے میں دھت 3 کار سواروں نے اسے اغوا کیا۔ ملزمان خاتون کو کاہنہ میں واقع گھر لے گئے اور ذیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔
12سالہ سیما نے آج نیوز کو بتایا کہ میرے والد اور بھائی تھانے میں بندتھے جنھیں چھڑانے کی نیت سے ڈر کے مارے ایک کاغذ پر تین جگہ اس نے انگوٹھے لگا دئیے، بعدِ ازاں معلوم ہوا کہ مخالف فریق نے دھوکے سے نکاح کروا لیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق مقتوفی کی تین سالہ بیٹی تھی اور وہ خود چار ماہ کی حاملہ تھی، ملزم اللہ دتہ اپنی اہلیہ کا مکان فروخت کرنا چاہتا تھا لیکن وہ رضامند نہیں تھی تاہم ملزم بیوی کو آگ لگاکر اپنی تین سالہ بچی کو لے کر فرار ہو گیا تھا۔