شہباز شریف نے کہا کہ عدم اعتماد کی کامیابی کے یقین کے بعد ماضی کی حکومت کو کسی عقلمند نے تیل کی قیمتیں سستی کرنے کا مشورہ دیا، پاکستان قرضوں کی زندگی بسر کر رہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف فوجی بوٹ دیکھتا ہے تو ایسی پالش کرتا ہے کہ اپنی شکل نظر آنے لگتی ہے، ادھر بھگوڑا، سزا یافتہ، جھوٹا اور بزدل لندن میں بیٹھا ہے، دونوں بھائی کان کھول کر سن لو، تمہارا وقت آگیا ہے۔
اجلاس میں تمام جماعتوں نے متفقہ فیصلہ کیا کہ قبل از وقت انتخابات نہیں ہوں گے، موجودہ اتحادی حکومت اپنی مدت پوری کرے گی جس کے تحت آئندہ الیکشن اگست 2023 میں ہوں گے۔
وزیرِاعظم شہبازشریف سے سائینو وک کے وفد کی ملاقات ہوئی، وزیرِاعظم کو کورونا ویکسی نیشن مہم کے دوران سائینو ویک کی طرف سے پاکستان کو فراہم کی گئی ویکسین کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم حکومتی اتحادی رہنماؤں کے ساتھ سیاسی لائحہ عمل پرتبادلہ خیال کریں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات ، معاشی پالیسی ، آئندہ انتخابات ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سمیت تمام معاملات پر گفتگو ہوگی۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ملک نازک دور سے گزر رہا ہے، قبل ازوقت الیکشن ہمارا مطالبہ نہیں لیکن اگر الیکشن ہوئے تو ہم تیار ہیں، فی الحال انتخابات سے زیادہ اہم ملکی استحکام ہے۔
وزیراعظم نے سابق وزیراعظم کیلئے اقدامات کی ہدایت کردی،شہبازشریف نے وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ کو عمران خان کو بہترین سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔
حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف یو اےا ی کے نامزد فرمان رواں شیخ محمد بن زیدالنہیان سے ان کے بھائی کی وفات پر تعزیت کرکے اتوار کی رات پاکستان واپس پہنچیں گے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم سمیت لیگی رہنما آج بھی پارٹی کے قائد نواز شریف سے ملاقات میں موجودہ ملکی صورتحال اور مختلف امور پرحسین نواز کے دفتر میں مشاورت کریں گے۔
کیپٹن (ر) صفدر کا کہنا ہے کہ لندن میں قائدین کی بیٹھک ایک ورکشاپ ہے جس میں ملک کو آگے چلانے کی حکمت عملی طے کی جارہی ہے اور غور کیا جارہا کہ ملک کو چلانے کیلئے فنڈز کہاں سے لائے جائیں۔