Aaj News

کریک مرینا کی انتظامیہ کو اپارٹمنٹس کی فروخت اور تشہیر سے روک دیا گیا

کراچی کے ساحل کی پرائم لینڈ پر تعمیر کیا جانے والا رہائشی پراجیکٹ گذشتہ 13 سال سے التوا کا شکار ہے۔
Published 16 Jul, 2022 03:17pm

عدالت نے اربوں روپے مالیت کے رہائشی پراجیکٹ کریک مرینا کی انتظامیہ کو اپارٹمنٹس کی فروخت اور تشہیر سے روک دیا۔

سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے جاری کردہ حکم امتناع میں سمندر کو پیچھے دھکیل کر حاصل کی جانے والی زمین اور دو کاروباری گروپوں کی جانب سے رہائشی پروجیکٹ کے مالکانہ حقوق کے تنازعے کو بنیاد بنایا گیا ہے۔

کراچی کے ساحل کی پرائم لینڈ پر تعمیر کیا جانے والا رہائشی پراجیکٹ گذشتہ 13 سال سے التوا کا شکار ہے۔

پراجیکٹ کا افتتاح 2004 میں کیا گیا تھا اور اس کی تکمیل 2009 میں ہونا تھی، تاہم رہائشی پراجیکٹ میں اپارٹمنٹ بک کرانے والے سیکڑوں شہریوں کے پاؤں تلے اس وقت زمین نکل گئی جب رہائشی پراجیکٹ کی بروقت تکمیل نہ ہو سکی اور رہائشیوں کے اربوں روپے ڈوب گئے۔

اس سلسلے میں قومی احتساب بیورو نے پرواجیکٹ انتظامیہ کے خلاف دھوکہ دہی کے الزام میں ریفرنس بھی دائر کیا تھا۔

گذشتہ سال سندھ انوائرمینٹل پروٹیکیشن ایجنسی (سییپا) نے بھی پرواجیکٹ انتظامیہ کو نوٹس ارسال کیا تھا اور تنبیہ کی گئی تھی کہ وہ پراجیکٹ کی تعمیر سے قبل اس کے ماحولیات پر ہونے والے اثرات کا تعین کیا جانا قانونی طور پر ضروری ہے۔

سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے دیے گئے حکم امتناع میں پرواجیکٹ کے ماحولیات پر ہونے والے اثرات کو مدنظر رکھا گیا ہے۔

پرواجیکٹ کی ملکیت میں شریک صدیق سنز کی جانب سے ایک آئینی پٹیشن میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ پراجیکٹ انتظامیہ صدیق سنز کی نادہندہ ہے اور جب تک وہ اپنے واجبات کی ادائیگی نہیں کرتے اپارٹمنٹس کی فروخت اور تشہیر غیرقانونی ہے، لہذا اسے فوری طور پر روکا جائے۔

urdu