Aaj News

تین سال اور چار ماہ سے رلیشن شپ میں تھے، دعا اور ظہیر

دعا زہرہ نے کہا ہے کہ ان کے والدین شادی سے انکاری تھے جس وجہ سے انہوں نے گھر چھوڑا
Published 13 Jun, 2022 08:06pm

کراچی کی شاہ فیصل کالونی سے لاپتہ ہونے والی دعا زہرہ اور ان کے شوہر ظہیر کا پہلا انٹرویو سامنے آگیا ہے جس میں لڑکی نے کہا ہے کہ ان کے والدین شادی سے انکاری تھے جس وجہ سے انہوں نے گھر چھوڑا۔

یوٹیوب پر زنیرا ماہم کو انٹرویو دیتے ہوئے دعا اور ظہیر نے بتایا کہ ان دونوں کی ایک دوسرے سے بات چیت آن لائن گیم پب جی کھیلتے وقت ہوئی تھی اور تین سال، چار ماہ ایک دوسرے سے بات چیت کے بعد ان کی ملاقات ہوئی۔

دعا کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے اپنی والدہ کو ظہیر کے رشتہ بھیجنے کے حوالے سے بتایا تو انہوں نے اسے مارا اور وہ اکثر ان پر ہاتھ اٹھاتی تھیں۔

لڑکی کا کہنا تھا کہ ان کے والدین ان کے شادی زین العابدین سے کروانا چاہتے تھے جوکہ ان کے کزن تھے۔

زین العابدین سے شادی کے فیصلے کی وجہ دعا نے پراپرٹی کا مسئلہ بتایا جو کہ ان کے والد اور تایا کے مابین چل رہا تھا۔

دعا کے مطابق ظہیر سے شادی کی بات پر ان کے والد نے انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی عمر 17 برس ہے لیکن ان کے والدین نے پاسپورٹ اور بے فارم لڑکی عمر غلط لکھوائی ہے تاکہ مستقبل میں شادی و نوکری ڈھونڈنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔

انٹرویو کے دوران ظہیر سے ان کی تعلیم اور ذرائعے آمدن کے بارے میں بھی سوال کیا گیا جس پر لڑکے کا کہنا تھا انہوں نے پنجاب کالج سے حال ہی میں ایف ایس سی پری میڈکل مکمل کیا ہے اور وہ موبائل خرید و فروخت کا کام کرتے ہیں جس سے ان کی ماہانہ آمدنی 70 سے 90 ہزار روپے تک بن جاتی ہے۔

Pakistan

karachi

Sindh High Court

dua zehra

zaheer