Aaj News

چینی اسمارٹ فون کمپنی بے شمار روزگار کے مواقع لارہی ہے، رپورٹ

چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق ملک کی 80% آبادی کے پاس فون ہے، جس میں سے صرف 20% کے پاس اسمارٹ فون ہے
Published 13 Mar, 2022 02:34pm

عوام میں قوت خرید کم ہونے کی وجہ سے ملک کی زیادہ تر درآمدی اشیاء عام لوگوں کیلئے بہت مہنگی ہیں، اسی وجہ سے اسمارٹ فونز کو پاکستانی مارکیٹ میں رسائی تک مشکلات کا سامنا ہے۔

چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق ملک کی 80% آبادی کے پاس فون ہے، جس میں سے صرف 20% کے پاس اسمارٹ فون ہے جبکہ ملک میں اسمارٹ فونز کے بڑے پیمانے پر استعمال کرنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ انہیں مقامی طور پر تیار کیا جائے تاکہ لاگت کو کم کی جاسکے۔

دریں اثنا چین سے تعلق رکھنے والی اسمارٹ فون کمپنی Xiaomi نے 4 مارچ کو پاکستان میں اسمارٹ فونز کی تیاری شروع کی اور یہ پاکستان کیلئے بے پناہ مواقع فراہم کرتی ہے۔

تاہم پاکستان میں تیار کردہ Xiaomi کی مصنوعات دوسرے ممالک کو بھی برآمد کی جائیں گی، جس سے ملک میں برآمدی آمدنی ہوگی۔

اس سرمایہ کاری کی وجہ سے پاکستان میں روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے جبکہ یہ نہ صرف پیشہ ور افراد کو ملازمتیں فراہم کر رہا ہے بلکہ انڈسٹری لیڈر کے ساتھ کام کر کے سیکھنے کے بے پناہ مواقع بھی فراہم کر رہی ہے۔

پاکستان کیلئے سستے اور معیاری اسمارٹ فونز چین کی طرح ایک ڈیجیٹل ملک بننے کی کلید کردار ادا کریں گے، جس نے اپنے لوگوں کی زندگی کو آسان بنانے کے ساتھ ہی AliPay اور WeChat جیسی ایپس کے ذریعے ان کی آمدنی بڑھانے کے لیے اسمارٹ فونز کا استعمال کیا ہے۔

اس کے علاوہ کرنسی کی ڈیجیٹلائزیشن نے شیڈو اکانومی سے متعلق مسائل پر قابو پانے میں بھی مدد کی ہے جبکہ فون کو وسیع پیمانے پر اپنانے سے متعلقہ شعبوں جیسے موبائل ایپلیکیشنز کو پاکستان اور بیرون ملک سے زیادہ آمدنی حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

china

smartphones

digital